اورحان غازی کی ابتدائی زندگی و پیدائش
اورحان غازی عثمانِ غازی کے بیٹے تھے، عثمان سلطنتِ عثمانیہ کے بانی تھے۔
اُن کی والدہ غالباً مال ہاتون (Malhun Hatun) تھیں۔
پیدائش کا سال متفق نہیں پوری طرح، بعض ذرائع 1281 یا 1288 بتاتے ہیں۔
مقامِ پیدائش: Sögüt، شمال مغربی اناتولیا۔
سلطنت کا آغاز
عثمان غازی کی وفات کے بعد، تقریباً 1323/1324 میں اورحان غازی نے حکومت سنبھالی۔
عثمان کی وفات کے بعد ایک مختصر معاملہ ہوا جس میں اورحان نے بھائی علاء الدّین پاشا کو حکومت کا حصہ بانٹنے کی پیشکش کی، مگر علاء الدّین نے صرف اپنے مخصوص علاقے (ایک گاؤں) کا حصہ قبول کیا، اور سلطنت کی تقسیم نہ کی۔
فتوحات و توسیعِ سلطنت
اورحان غازی کے دور حکومت میں سلطنت عثمانیہ نے بہت سی اہم کامیابیاں حاصل کیں:
- بُرسا (Bursa) کی فتح
1326 میں بُرسا فتح ہوا، جس کے بعد وہ عثمانیوں کی نئی دارالحکومت بنی۔
- آزاد ہونے والے شہر اور علاقہ جات
اس کے بعد نیکومڈیا (اوناملہ İznik) 1331 میں، ازمِت (İzmit) 1337 میں فتح ہوئی۔
سمندرِ مرمرا کی آسیائی کناروں پر کنٹرول بڑھایا گیا۔
- ترک بیلیکز کا الحاق
جیسے کہ Karası بیلیک (Karasi Beylik) کو تقریباً 1345 میں عثمانیوں نے ضم کیا، جب وہ اندرونی سیاسی کشمکش کا شکار تھے۔
- بالکان (یورپ) میں قدم
اندرونی بیزانطینی خانہ جنگیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، اورحان نے Byzantine ایمپراتور جان VI Cantacuzenus کے ساتھ اتحاد کیا۔
1354 میں گلیپولی (Gallipoli) پر قبضہ کیا، جو عثمانیوں کا یورپ میں مستقل ٹھکانہ بنا۔
ریاستی نظم و نسق اور انتظامی اصلاحات
اورحان نے معمولی ریاستی ڈھانچے کو منظم کرنا شروع کیا: فوج کو مستحکم کرنا، مستقل ادارے بنانا۔
انہوں نے اولادی سکّے (silver coins) چھاپے، جن پر ان کا نام ہوتا تھا، جس سے مرکزی اقتدار اور خودمختاری کا اظہار ہوا۔
مورادِ مدراس، مدارس (معتبر دینی تعلیمی ادارے)، مساجد، خانقاہیں اور کاروان سرا جیسے تعلیمی و مذہبی و سماجی عمارات تعمیر کروائیں، خاص طور پر بُرسا میں۔
افرادِ خانہ، رشتے اور ذاتی زندگی
ایک اہمیّت رکھنے والی شخصیت نیلوفر ہاتون (Nilüfer Hatun) تھیں، جو اورحان کی رفاقت اور بعد میں والدِ Murad I کی والدہ بنیں۔
اُن کی دوسری بیویاں یا علاقائی رشتے بھی تھے، جیسا کہ تھیوڈورا (Theodora)، Byzantine امپراتور کی بیٹی جس سے سیاسی اتحاد مضبوط ہوا۔
آخری سال اور وفات
اورحان غازی نے تقریباً 1360–1362 تک حکومت کی، اگرچہ کچھ ذرائع کہتے ہیں وفات 1360 میں ہوئی، بعض 1362۔
بُرسا میں اُن کی قبر ہے، جس کا نام گمُشلو کمبٹ (Gümüşlü Kümbet) ہے۔
میراث و اہمیت
اورحان غازی وہ سلطان تھے جنہوں نے عثمانیوں کو ایک مستقل ریاست کی شکل دی، رُخ و روش طے کی کہ وہ صرف علاقائی چھوٹے غازی گروہ نہیں بلکہ ایک منظم سلطنت ہوں۔
یورپ و اناتولیہ دونوں جانب توسیع نے عثمانیوں کو ایک طاقتور طاقت بنایـا، اور اُس بادشاہت کی بنیاد پڑی جو بعد میں بہت بڑے علاقے پر محیط ہوئی۔
بُرسا کو نہ صرف سیاسی بلکہ تعلیمی، فنکارانہ اور مذہبی مرکز بنایا گیا۔ اورحان کی تعمیراتی اور خیراتی کاموں نے شہر کو اہم مقام دیا۔